Home / Weight Problems | وزن کی کمی اور وزن بڑھانے کے نسخے / جسم کو موٹا کرنے کے قدرتی طریقے

جسم کو موٹا کرنے کے قدرتی طریقے

جسم کو موٹا کرنے کے قدرتی طریقے

 

آج کل جہاں موٹاپا وبال جان ہے وہیں دبلا پن  سے بھی اکثر مرد و حضرات پریشان ہیں مگر گبھرایئے نہیں یہاں ہم  آپ کو

جسم کو موٹا کرنے کے قدرتی طریقے بتاتے ہیں جن پر آپ عمل کر کے جسم کو توانا و سکتے ہیں

جسم کو موٹا کرنے کے قدرتی طریقے

 

 

ایک میٹھا آم اور گرما کاٹ کر روزانہ اس کی چاٹ بنا کر کھائیں اس میں نمک کالی مرچ نہ ملائیں۔ گرما جسم میں رطوبت زیادہ کرے

گا۔ گرمی خشکی دور کرکے جسم کو موٹا کرنے میں مدد دے گا

 دیسی طب اور جسم کو موٹا کرنے کے قدرتی طریقے

 دیسی طب میں جسم کو موٹا کرنے کی دوائیاں موجود ہیں ان میں سب سے آسان یہ ئے۔ اسگندھ۔ ۔ ستاور اور بدہارا برابروزن لے کر

اس کا سفوف کریں اور آدھا چمچ صبح و شام ہمراہ دودھ استعمال کریں۔۔

 نوجوانوں کے لیئےجسم کو موٹا کرنے کے قدرتی طریقے

 

مگر نو عمر لوگ پھلوں سے علاج کریں۔ شہداور دودھ ہے۔ کلیجی ہفتہ میں ایک بار کھائیے۔ اس میں میتھی ضرور ڈالیے۔ پودینہ زیرہ

انار دانہ ہری مرچ نمک کی چٹنی کے ساتھکلیجی اچھی لگتی ہے۔ زیادہ خون پیدا کرنے والی غذا ہے۔ شہتوت کھانے سے دبلا پن دور ہوجاتا

ہے۔ انگور کھانے سے جسم بھرجاتا ہے۔ گاجر کے جوس میں وٹامن اے ہونے کی وجہ سے آنکھوں کی کمزوری دور ہوتی ہے۔ چالیس دن

سات بادام، مصری، سونفپیس کر گرم دودھ کے ساتھ لینے سے  جسم کے ساتھ ساتھ نظر کی کمزوری بھی دور ہوتی ہے۔

تل سے جسم کو موٹا کرنے کے قدرتی طریقے

 

تل ایسی غذا ہے جو گوشت جیسے خواص رکھتی ہے۔ درحقیقت تل طاقت حاصل کرنے اور عمر بڑھانے کا بہترین ذریعہ ہے۔ محنت

کشوں کی مضبوطی اور دیہات کے باشندوںکی درازی عمر کا راز‘ تل‘ جیسی معمولی چیز میں پوشیدہ ہے۔ خوش قسمتی سے تل

ہمارے ملک میں عام پایا جاتا ہے۔ پرانے زمانے میں پہلوان طاقت بڑھانے کیلئے تل استعمال کرتے تھے۔ اس کی مقدار خوراک 7

ماشہ سے ایک تولہ تک ہے۔ جو لوگ تل کو دوست رکھیں‘ وہ بہت طویل عمر پاتے ہیں۔ دیہی باشندے تل کے شیدائی ہوتے ہیں‘ اسی

لیے ان پر اسی‘ اسی سال تک جوانی کی بہار رہتی ہے۔ جو لوگ گوشت نہیں کھاتے انہیں تلوںکا استعمال ضرور کرنا چاہیے۔تل

بلامبالغہ نباتاتی گوشت ہے جس میںلیسی تھین کی وافر مقدار موجود ہے۔ لیسی تھین ایک فاسفورس آمیز چکنائی ہے جو بافتوں اور

پٹھوں کی صحت کیلئے نہایت ضروری ہے۔

error: Content is protected !!